چین کے معقول ترقیاتی اہداف

ابھی حال ہی میں قومی عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس میں پیش کردہ حکومتی ورک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین 2024 میں تقریباً 5 فیصد جی ڈی پی شرح نمو حاصل کرنا چاہتا ہے ، جو اس بات کا تازہ ترین اشارہ ہے کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اندرون اور بیرون ملک غیر یقینی صورتحال کے باوجود اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے پرعزم ہے۔جی ڈی پی کا متوقع ہدف، جو گزشتہ سال کے ترقی کے ہدف سے تبدیل نہیں ہوا ہے، قومی مقننہ کو پیش کی گئی حکومتی ورک رپورٹ میں ظاہر کردہ اہم ترقیاتی اہداف میں سے ایک ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 تک چین شہری علاقوں میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد ملازمتیں پیدا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، سروے میں شامل شہری بے روزگاری کی شرح کو تقریباً 5.5 فیصد پر برقرار رکھنا چاہتا ہے اور افراط زر کا ہدف تقریباً 3 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔

وسیع تناظر میں چین کا جی ڈی پی کا تقریباً 5 فیصد ہدف ایک معقول ہدف ہے کیونکہ چینی معیشت نے 2023 میں 5.2 فیصد کی ترقی سے استحکام اور لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ترقی کی شرح تقریباً 5 فیصد مقرر کرتے ہوئے، چین نے روزگار اور آمدنی کو بڑھانے اور خطرات کو روکنے اور کم کرنے کی ضرورت کو مدنظر رکھا ہے۔ترقی کی یہ شرح 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کے مقاصد اور بنیادی طور پر جدیدکاری کو عملی جامہ پہنانے کے مقصد سے عمدہ مطابقت رکھتی ہے۔ یہ ہدف ترقی کے امکانات اور ترقی کی حمایت کرنے والے حالات کو بھی مدنظر رکھتا ہے اور ترقی کو آگے بڑھانے کی کوششوں پر بھی زور کرتا ہے.جی ڈی پی نمو کا ہدف یہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت ترقی کے معیار پر زور دینا جاری رکھے ہوئے ہے۔دوسری جانب متوقع شرح نمو ، پالیسی ٹولز کی دستیابی اور معاشی ترقی کی پائیداری کے عین مطابق ہے، جس سے ترقی کے محرکات کی تبدیلی کو فروغ دینے اور بیرونی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے میں بھی کافی مدد ملے گی۔

حکومتی ورک رپورٹ میں ملک کو درپیش متعدد مشکلات اور چیلنجز کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جیسے پائیدار معاشی بحالی اور ترقی کے لئے ناکافی ٹھوس بنیاد اور موثر طلب کا فقدان وغیرہ وغیرہ۔یہی وجہ ہے کہ چینی حکام کے نزدیک رواں سال کے اہداف کا حصول آسان نہیں ہوگا، لہذا پالیسی پر توجہ مرکوز رکھنے، مزید محنت کرنے اور تمام فریقوں کی مربوط کوششوں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں بھی فعال مالیاتی پالیسی اور دانشمندانہ مانیٹری پالیسی جاری رہے گی۔ رواں سال ترقی کو فروغ دینے کے لئے متعدد اقدامات کا بھی اعلان کیا گیا ہے ، جن میں مقامی حکومتوں کے لئے 3.9 ٹریلین یوآن کے خصوصی مقاصد کے بانڈز اور انتہائی طویل خصوصی ٹریژری بانڈز کا اجراء شامل ہے۔

دریں اثنا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک مجموعی معاشی اور مالی استحکام کے تحفظ کے لئے رئیل اسٹیٹ، مقامی حکومتوں کے قرضوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے مالیاتی اداروں میں خطرات کو کم کرنے کے لئے علامات اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرے گا.معاشی ماہرین مخصوص شعبوں کے لئے اہدافی مدد فراہم کرنے کے لئے ملک کی جانب سے اسٹرکچرل مانیٹری اور مالیاتی ٹولز متعارف کرائے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ چین کے پاس مستحکم معاشی نمو کو برقرار رکھنے اور بیرونی مشکلات سے نمٹنے کے لئے پالیسی ٹولز کا ایک بہت بڑا اور لچکدار سیٹ موجود ہے۔اسی باعث رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ میکرو پالیسی کے رجحان کی مستقل مزاجی کو بڑھایا جانا چاہئے۔

ملک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو تقویت دینے کے لیے رپورٹ میں معیشت کو چلانے والے بڑے ترقی پسند اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کھپت کو فروغ دینے کے لئے ایک سالہ طویل پروگرام شروع
 کرے گا ، اور ڈیجیٹل ، ماحول دوست اور صحت سے متعلق کھپت کو فروغ دینے کے لئے پالیسیاں لانچ کرے گا۔رپورٹ میں یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ چین موثر سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا۔رواں سال مرکزی حکومت کے بجٹ میں سرمایہ کاری کے لیے 700 ارب یوآن مختص کیے جائیں گے۔رپورٹ میں صنعتی نظام کو جدید بنانے اور تیز رفتاری سے نئی معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دینے کے لئے کاموں کی ایک سیریز کا خاکہ پیش کیا گیا ہے ، جس میں صنعتی اور سپلائی چین کی بہتری اور اپ گریڈ ، اور ابھرتی ہوئی صنعتوں اور مستقبل پر مبنی صنعتوں جیسے ہائیڈروجن پاور ، نئے مواد ، بائیو مینوفیکچرنگ ، تجارتی خلائی پرواز ، کوانٹم ٹیکنالوجی اور لائف سائنسز کی ترقی وغیرہ شامل ہیں۔

اسی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے مزید کوششوں کا عہد کرتے ہوئے چین غیر ملکی مالی اعانت والے کاروباری اداروں کے لئے بہتر سلوک اور سازگار ماحول کو یقینی بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔چین کے پاس ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے اور ملک اپنے کاروباری ماحول کو مسلسل بہتر بنانے کی کوشش میں کھلی ذہنیت پر عمل پیرا ہے۔یوں ، چینی معیشت مسلسل نئے مواقع پیش کر رہی ہے، جس میں ہر قسم کے مارکیٹ پلیئرز کے لئے ترقی کی وسیع گنجائش اور امکانات موجود ہیں۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1136 Articles with 430180 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More