عوام پر مرکوز مشاورتی جمہوریت

چین کے سیاسی کلینڈر کی اہم ترین سرگرمی "دو سیشنز" اس وقت بیجنگ میں جاری ہیں ، جنہیں دنیا قومی عوامی کانگریس اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے سالانہ اجلاسوں کے نام سے جانتی ہے۔ملک کی اعلیٰ سیاسی مشاورتی باڈی "چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس (سی پی پی سی سی)" کی قومی کمیٹی کا سالانہ اجلاس 10 مارچ کی صبح بیجنگ میں اختتام پذیر ہوگا۔ سوشلسٹ مشاورتی جمہوریت کے لئے ایک اہم چینل اور خصوصی مشاورتی ادارے کی حیثیت سے سی پی پی سی سی کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ چینی عوام کی آواز اور خواہش کو سیاسی مشاورت ، جمہوری نگرانی اور ریاستی امور میں شرکت اور غور و خوض کے کام میں ضم کیا جائے۔

گزشتہ ایک سال کے دوران سیاسی مشیروں نے چینی جدیدکاری کے لئے تجاویز فراہم کرنے پر نمایاں توجہ مرکوز کی ہے۔ سال بھر میں مجموعی طور پر 94 مشاورتی سرگرمیاں منعقد کی گئیں، جن میں مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا، جس میں ایک نئے ترقیاتی نمونے کی تخلیق بھی شامل تھی، اس دوران سیاسی مشیروں کی جانب سے 138 تحقیقی اور معائنے کی سرگرمیاں انجام دی گئیں۔ 14 ویں سی پی پی سی سی قومی کمیٹی نے چین کے دیہی احیاء ، نجی کاروباری اداروں کی ترقی ، ملک کی ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر ، چینی تہذیب کے اثر و رسوخ کے فروغ اور شرح پیدائش کو بڑھانے کے لئے پالیسی نظام کو بہتر بنانے سمیت متعدد شعبوں میں جدیدکاری کو آگے بڑھانے کے لیے عملی تجاویز پیش کیں۔رواں سال عوامی جمہوریہ چین کے قیام اور سی پی پی سی سی کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے۔اس موقع پر مشاورتی باڈی کی جانب سے سی پی پی سی سی کی سیاسی مشاورت، جمہوری نگرانی اور ریاستی امور میں شرکت اور غور و خوض کے حوالے سے اپنی صلاحیت کو بہتر بنانے کے عزم ظاہر کیا گیا ہے۔

وسیع تناظر میں ،دونوں اجلاسوں کے دوران چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم نظام کے تحت معاشی ، سیاسی ، ثقافتی ، سماجی اور ماحولیاتی ترقی کے عمل کو جاری رکھنے کا عزم بھی دوہرایا جاتا ہے۔اگرچہ سالانہ اجلاسوں کے
 دوران فیصلے تو چین سے متعلق کیے جاتے ہیں ، قانون سازی چین کے لیے کی جاتی ہے ، پالیسیاں چینی عوام کی فلاح کے لیے ترتیب دی جاتی ہیں لیکن اس کے باوجود دنیا چین کے سالانہ اجلاسوں میں گہری دلچسپی لیتی ہے جس کی کئی وجوہات میں چین کی معیشت ،سفارت کاری ، عالمی اثرو رسوخ اور دیگر عوامل شامل ہیں.

دونوں اجلاسوں میں شامل نمائندوں کا تعلق مختلف علاقوں ، قومیتوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے ہوتا ہے جو وسیع پیمانے پر عوام کی نمائندگی کرتے ہیں. دوسری جانب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ چین اپنی مضبوط معیشت ، درآمدات برآمدات کے حجم ، ٹیکنالوجی کے فروغ ، عالمی امور میں اپنے بڑھتے ہوئے کردار اور اپنے عالمگیر اشتراکی ترقی کے نظریے کی بدولت دنیا میں نمایاں ترین مقام پر فائز ہے۔یہی وجہ ہے کہ دونوں اجلاسوں میں چین کی سماجی معاشی ترقی کے حوالے سے جن بھی ترقیاتی اہداف کا تعین کیا جاتا ہے ، دنیا اسے اہمیت دیتی ہے ۔

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو چین کے اشتراکی ترقیاتی نظریے کا بہترین عکاس ہے ۔حالیہ برسوں کے دوران اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون نے مشترکہ ترقی کے حصول اور عوام کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں شراکت دار
 ممالک کے لئے زبردست مواقع فراہم کیے ہیں اور قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔آج بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر ، بی آر آئی باہمی مفاد کے حصول کے لئے ایک پل کے طور پر کام کر رہا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو ہی مزید آگے بڑھانے کی خاطر گزشتہ سال سی پی پی سی سی نے 50 ممالک کی 200 سے زائد ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کی ، اور عوامی سفارت کاری کو فروغ دینے کے لئے 41 غیر ملکی تھنک ٹینکس اور 12 سماجی گروپوں کے ساتھ نئے روابط قائم کیے ہیں۔حالیہ سیشنز کے موقع پر سی پی پی سی سی کی جانب سے ایک مرتبہ پھر یہ عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ مزید بیرونی دوست بنانے کے لئے وسیع اور جامع تبادلہ خیال جاری رکھے گی تاکہ دنیا چین اور سی پی پی سی سی دونوں کو بہتر طور پر جان سکے۔

ان دونوں اجلاسوں کے دوران چین کی جانب سے اس عزم کو دوہرایا جاتا ہے کہ دنیا کی مشترکہ ترقی کو فروغ دیا جائے گا ، ترقی پزیر ممالک کے درمیان تعاون کی بات کی جاتی ہے ، پسماندہ اور ترقی پزیر ممالک میں ترقی کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا جاتا ہے۔معاشی اور سماجی بہبود کے ساتھ ساتھ ، چین کے سالانہ دو اجلاسوں کے دوران چین کی سفارتی پالیسی کی راہ بھی متعین کی جاتی ہے لہذا عالمی ممالک کی دلچسپی کا اہم نقطہ چین کی یہ پالیسی بھی ہوتی ہے کہ دیکھتے ہیں کہ چین عالمی مسائل کے حل کے لیے کیا فارمولہ پیش کرتا ہے۔سو ،مبصرین اور عالمی حلقے شدت سے منتظر ہیں کہ چین کی یہ سب سے بڑی سیاسی سرگرمی اس وقت مختلف مسائل سے دوچار دنیا کو کیا امید کا پیغام دیتی ہے ۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1136 Articles with 430113 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More