دھندلا گئی دنیا کسی تصویر کی طرح خاموشیوں کی بھیڑ میں الفاظ مر گئے نہ ہو سکا خود سے بھی کئی بار جو چاہا کچھ لوگ زندگی میں وہی کام کر گئے