Add Poetry

وجود کھو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

Poet: UA By: UA, Lahore

وجود کھو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا
عشق ہو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

انقلاب ذات کی خودی سے بے نیاز
بیدار ہو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

گمنام شہر دل میں خامشی کیساتھ
مشہور ہو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

روح و بدن کے درمیاں جہاد کے لئے
تیار ہو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

ناممکنات میں سے جو فعل تھا اسی کا
امکان ہو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

اجڑے دیار دل میں تعمیر نو کا پھر سے
آغاز ہو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

عظمٰی سہل نہیں تھا جو کام اب وہی
آسان ہو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

وجود کھو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا
عشق ہو رہا تھا لیکن مجھے پتہ نہ تھا

Rate it:
Views: 574
04 Mar, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets